ووشو میں اعلیٰ تربیت اور سرکاری داخلے کی نئی پالیسی
حکومت نے حال ہی میں ووشو کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ووشو کی تربیت کے معیار کو بلند کرنا اور اسے تفریحی سرگرمیوں کی بجائے ایک سنجیدہ کھیل کے طور پر متعارف کروانا ہے۔
سرکاری سطح پر داخلہ کے نئے اصولوں کے تحت اب صرف ان امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی جو ووشو میں پیشہ ورانہ مہارت رکھتے ہوں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تربیت کے دوران کھیل کی تکنیکی اور جسمانی پہلوؤں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی۔ نئے قواعد کے مطابق، داخلہ لینے والے طلبا کو ہر ماہ باقاعدہ تشخیصی ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا، جس سے ان کی کارکردگی کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ووشو کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نمایاں کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ کم تفریحی داخلہ کا تصور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صرف سنجیدہ اور لگن والے کھلاڑی ہی اس شعبے میں آگے بڑھیں۔ حکومت کی جانب سے اس پالیسی کے تحت کوچنگ سینٹرز کو جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی، جبکہ کوچز کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام بھی شروع کیے جائیں گے۔
مزید برآں، ووشو کے طلبا کے لیے وظائف اور انعامات کا ایک نیظام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو اس کھیل کی طرف راغب کرنا اور ملک کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ اگرچہ یہ پالیسی ابتدا میں چیلنجنگ لگ سکتی ہے، لیکن طویل مدتی فوائد کو دیکھتے ہوئے اسے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔